حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، جعفریہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کے زیرِ اہتمام آج حیدرآباد پریس کلب میں ایک اہم پریس کانفرنس منعقد ہوئی؛ جس سے تنظیم کے مرکزی صدر سید فتح رضوی نے خطاب کیا، انہوں نے حالیہ تنظیمی دورۂ سندھ کی تفصیلات بیان کرتے ہوئے کالجز اور جامعات میں زیرِ تعلیم طلبہ کو درپیش تعلیمی، انتظامی اور معاشی مسائل کو تفصیل سے اجاگر کیا۔
سید فتح رضوی نے کہا کہ حکومتِ سندھ کی جانب سے طلبہ یونین کے انتخابات کے انعقاد کا اعلان خوش آئند تھا، تاہم تاحال اس پر عملی پیش رفت نہ ہونا افسوسناک ہے۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ طلبہ یونین کے انتخابات فی الفور کروائے جائیں، تاکہ طلبہ کو ان کا آئینی اور جمہوری حق حاصل ہو اور وہ تعلیمی پالیسی سازی میں مؤثر کردار ادا کر سکیں۔
پریس کانفرنس میں یونیورسٹی کی فیس میں مسلسل اضافے پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے فیسوں میں فوری کمی کا مطالبہ کیا گیا اور اس کے ساتھ ساتھ سندھ کے تعلیمی اداروں میں اساتذہ کی کمی، بنیادی سہولیات کی عدم فراہمی اور انتظامی مسائل کی نشاندہی کرتے ہوئے ان اداروں کی بہتری کے لیے ہنگامی اقدامات کا مطالبہ کیا گیا۔

مرکزی صدر نے سندھ کے امتحانی بورڈز کے فرسودہ نظام پر بھی کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ امتحانی نظام طلبہ کے مستقبل کے ساتھ ناانصافی کے مترادف ہے۔
انہوں نے شفافیت، میرٹ اور جدید تقاضوں کے مطابق امتحانی اصلاحات کی فوری ضرورت پر زور دیا۔
آخر میں سید فتح رضوی نے واضح کیا کہ جعفریہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان ملک بھر کے طلبہ کے تعلیمی حقوق کے تحفظ کے لیے اپنی جدوجہد جاری رکھے گی۔ طلبہ یونین کی بحالی کے لیے تمام طلبہ تنظیموں کو اعتماد میں لے کر حکومتی وزراء سے ملاقاتیں کی جائیں گی اور اگر ضرورت پڑی تو سندھ ہائی کورٹ سے قانونی رجوع بھی کیا جائے گا۔










آپ کا تبصرہ